حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا ۔۔۔۔ ٹوٹے بھی ستارہ تو زمین پر نہیں گرتا ۔۔۔ بڑے شوق سے گرتے ہیں سمندر میں دریا ۔۔۔ سمندر کسی دریا میں مگر نہیں گرتا
صدائے قلندر: آنکھیں بھیگ جاتی ہیں: نجانے کیوں آج اُن کی یاد نے آنکھوں کو اشکبار کردیا۔ان بھیگی ہوئی آنکھوں میں اُ ن کے لہو میں بھیگے ہوئے چہرے دکھائی دے رہے ہیں۔ کبھی وہ خود...
بہت اچھی تحریر ہے ۔ ۔ ۔ شکریہ
ReplyDeleteالسلام علیکم
ReplyDeleteنبیل بھائی خوش آمدید ۔ ۔ حوصلہ افزائی کا شکریہ